زکوۃ کے پیسے سے غلہ لےکر محتاجوں کو کھلانا جائز ہے
Published by Admin2 on 2014/10/27 (703 reads)مسئلہ ۵ :مرسلہ مولوی عبدالواحد صاحب متعلم مدرسہ اہلسنت و جماعت بریلی ۲۷ذی الحجہ ۱۳۳۶ھ
کیا فر ماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے زکوٰۃ کا روپیہ نکا لا اور اس روپیہ سے غلّہ خریدا اور تمام محتاجوں کو جمع کرکے اور کھانا پکواکر کھلوایا تو آیا زکوٰۃ ادا ہو جائیگی کہ نہیں ، کیا ضروری ہے کہ جو روپیہ نکالا وہی بعینہٖ دے؟
الجواب :کھانا جمع کر کے کھلادینے سے زکوٰۃ ادا نہ ہُوئیلا نہ ابا حۃ ورکنھا التملیک (کیونکہ یہ اباحت ہے حالانکہ زکوٰۃ کا رکن مالک بنانا ہے ۔ ت) نہ بعینہٖ روپیہ دینا ضرور، بلکہ اگر اس کا اناج یا کپڑا خرید کر محتاجوں کو دے دیتا یا کھانا پکا کر اُن کے گھر بھیج دیتا یا حصّے انھیں تقسیم کر دیتا تو بازار کے بھاؤ سے جو اُس کی قیمت ہوتی اس قدر زکوٰۃ ادا ہو جا تی پکوائی وغیرہ اجرت میں جو صرف ہُوا وہ محسوب نہ ہوگا ۔ واﷲتعالٰی اعلم
Navigate through the articles | |
چوری سے نقصان زکوۃ سے منہا کرنے کی نیت کرنا کیسا؟
![]() |
The comments are owned by the poster. We aren't responsible for their content.
|