وه شرعي محصول جو اسلامي حكومت اهلِ كتاب سے ان كي جان و مال كے تحفظ كے عوض ميں وصول كرے جزيہ كہلاتا ہے تفسيرِ نعيمي ج 10 ص 254
جِزْیہ :وہ شرعی محصول جواسلامی حکومت اھل کتاب سے ان کی جان ومال کے تَحفُّظ کے عوض میں وصول کرے ۔ تفسیر نعیمی، ج ۱۰،ص ۲۵۴
جعرانہ:مکہ مکرمہ سے تقریبا چھبیس۲۶ کلو میٹر دور طائف کے راستے پر واقع ہے ۔یہاں سے بھی دوران قیام مکہ شریف عمرہ کا احرام باندھا جاتا ہے ۔ اس مقام کو عوام ”بڑا عمرہ ”کہتے ہیں۔
جماعت نوافل بِالتّد اعِیْ :تداعی کالغوی معنی ہے ایک دوسرے کوبلانا جمع کرنا،اورتداعی کے ساتھ جماعت کامطلب ہے کہ کم ازکم چار آدمی ایک امام کی اقتداکریں۔(دیکھئے تفصیل فتاوی رضویہ، ج۷،ص ۴۳۰۔۴۳۷
جَمَرات:منی میں تین۳ مقامات جہا ں کنکریاں ماری جاتی ہیں پہلے کا نام جمرۃُ العَقَبۃہے ۔ اسے بڑا شیطا ن بھی بولتے ہیں۔ دوسرے کو جمرۃ الوسطی (منجھلا شیطان) اور تیسرا کو جمرۃ الاُولی (چھوٹا شیطان) کہتے ہیں ۔
جنتریوں:جنتری کی جمع،وہ کتابیں جن میں نجومی ستاروں کی گردش کاسالانہ حال تاریخ وار درج کرتے ہیں۔