نِصْفُ النَّہار شرعی :طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک کے نصف کونِصْفُ النَّہار شرعی کہتے ہیں ۔ فتاوی فقیہ ملت، ج۱،ص۸۵
نمازحاجت:کوئی اہم معاملہ درپیش ہوتواس کی خاطرمخصوص طریقہ کے مطابق دویاچاررکعت نماز پڑھنا ۔(دیکھئے تفصیل بہارشریعت، حصہ۴،ص۳۴ )
وہ بات جو شیطان کی طرف سے کاہن، ساحر(جادوگر)، کفار و فساق کے دلوں میں ڈالی جائے اسے وحی ء شیطانی کہتے ہیں بہار شریعت ج 1 ص 36
وطنِ اصلی :وطن اصلی سے مراد کسی شخص کی وہ جگہ ہے جہاں اس کی پیدائش ہے یااس کے گھرکے لوگ وہاں رہتے ہیں یاوہاں سَکُونت کرلی اوریہ ارادہ ہے کہ یہاں سے نہ جائے گا۔ ماخوذازبہارشریعت ،حصہ۴،ص۹۹
وطنِ اِقامت:وہ جگہ ہے کہ مسافر نے پندرہ دن یااس سے زیادہ ٹھہرنے کاوہاں ارادہ کیاہو۔(بہارشریعت، حصہ۴،ص۱۰۰
وقت اِستواء :نصف النہار کاوقت یعنی اسے مراد ضحوہ کبریٰ سے لے کر زوال تک پورا وقت مراد ہے۔ فتاوی رضویہ ،ج۵،ص۱۲۶، حاشیہ فتاوی امجدیہ ، حصہ۱، ص۴۹
وقف :کسی شے کو اپنی مِلک سے خارج کرکے خالص اللہ عزوجل کی مِلک کردینا اسطرح کہ اُس کانفع بند گانِ خدا میں سے جس کو چاہے ملتارہے۔ (بہارشریعت ،حصہ ۱۰،ص ۵۲
یَوْمُ الشّک:وہ دن جوانتیسویں شعبا ن سے متصل ہوتاہے اور چاندکے پوشیدہ ہونے کی وجہ سے ا س تاریخ کے معلوم ہونے میں شک ہوتاہے یعنی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ تیس شعبان ہے یا یکم رمضان۔ اسی وجہ سے اسے یوم الشک کہتے ہیں۔ (ماخوذازنورالایضاح، کتاب الصوم،ص۱۵۴)